معزز جن کہنے لگے کہ ہوا یہ کہ میں وہاں کھجوروں کا کام کرتا تھا‘ شام‘ یمن‘ بصرہ اور اردگرد کے اطراف میں کھجوروں کاکام کرتا تھا۔ بنو نجار کے ساتھ قافلے کے ساتھ میرا آنا جانا ہوتا تھا میں انسانی شکل میں ان کے ساتھ کاروبارکرتا تھا۔ میں حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے مذہب پر تھا اور جو پاکیزہ مذہب ان کا تھا وہی میرا تھا جبکہ اس وقت ہرطرف بت پرستی اور شرک پرستی کی وبا عام تھی اور ہمارے جنات اس بت پرستی اور شرک پرستی کی وباء میں انسانوں سے کہیں زیادہ پہلے بھی تھے اب بھی ہیں۔ کہنے لگے میرے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا اور واقعہ یہ پیش آیا کہ ایک دن میں خیبرکے مقام پر اپنی کھجوروں کی تجارت کرنے کیلئے جارہا تھا‘ وہاں ایک سردار رہتا تھا یہودیوں کا بہت بڑا سردار تھا لیکن امانت اور دیانتداری میں بے مثل و مثال تھا۔ میں نے اس کے ساتھ کھجوروں کا کاروبار کیا اور کھجوروں کے کاروبار میں مجھے بہت زیادہ نفع ملا اور دینار بہت زیادہ ملے۔ اتنے دینار ملے کہ تین خچر اس دینار سے بھرگئے۔
یاقادر یا نافع صرف چالیس بار پڑھیے
مجھے خطرہ یہ تھا کہ راستے میں لٹیرے اور قزاق بہت زیادہ ہیں۔ میرے یہ دینار کہیں چھین نہ لیں تو میں نے حضرت خواجہ اویس قرنی رحمۃ اللہ علیہ کو تلاش کیا اور ان سے اس بارے میں پوچھا کہ اس کا کیا حل کروں؟ تو وہ کہنے لگے یہ تو کوئی مسئلہ ہی نہیں‘ ایک کاغذ کے اوپر چالیس بار یَاقَادِرُ یَانَافِعُ لکھ کر ان دینار کے ہر بورے میں ڈال دو اور آپ مسلسل یَاقَادِرُ یَانَافِعُ یا صرف چالیس دفعہ پڑھ لیں میں ان کے لفظ سن کر حیران ہوا ۔ وہ جن کہنے لگا کہ میں نے اپنے ہر توڑے میں چالیس بار یَاقَادِرُ یَانَافِعُ لکھ کر ڈال دیا اور مسلسل پڑھتا گیا۔ میں وہ خچر پر بورے لاد کر آرہا تھا کیونکہ میں انسانوں کے قافلوں کے ساتھ تھا اور انسانوں کا روپ دھارا ہوا تھا میں چاہتا تو بحیثیت جن اسے پل بھر میں کہیں سے کہیں منتقل کرسکتا تھا لیکن مجھے انسانوں کے ساتھ ہی تجارت کرنی تھی اور ان کے ساتھ ہی رہنا تھا ایک جگہ ہم پہنچے ایک وادی تھی اس میں ہرطرف اونٹ چر رہے تھے ہم نے وہاں اپنا قافلہ ایک چشمے کے قریب ٹھہرایا عین دوپہر کا وقت تھا موسم ٹھنڈا تھا گرم نہیں تھا ہم نے چشمے سے پانی پیا‘ گرم گرم پانی چشمے سے نکل رہا تھا‘ اپنے جانوروں کو پانی پلایا‘ ہر شخص نے اپنا توشہ دان کھولا اور اس میں سے اپنا کھانا کھانے لگا۔ کھانا کھاکر میں اپنے خچروں سے ٹیک لگا کر بیٹھا ہوا تھا کچھ لوگوں کے پاس اونٹ کچھ کے پاس خچر تھے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں